حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ حسن البغدادی نے جنوبی لبنان کے شہر انصار میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کشیدہ صورتحال، امریکی استکباری پالیسی کا نتیجہ ہے، جبکہ استکباری رہنما اس بات کی حقیقت سے انکاری ہیں اور وہ ان اقدامات سے اپنی بدنیتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ تخریب کاری کے ماسٹر ہیں، لیکن وہ آج بھی اپنے عزائم میں کامیاب ہونے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے فلسطینی مظلوم عوام کے خلاف غاصب اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیل کا فلسطینیوں کے قتل عام، انسانیت مخالف سلوک اور قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزی قابلِ مذمت ہے۔
شیخ حسن البغدادی نے مزید کہا کہ قابض صہیونی حکومت کے اندر دراڑیں پڑ چکی ہیں اور نیتن یاہو کی غلط پالیسیاں اسے چار دیواری میں محصور کریں گی اور غاصب اسرائیلی رہنما اپنے وہم کے سمندر میں ڈوب مریں گے۔
حزب الله لبنان لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن نے لبنان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ لبنان میں جب تک امریکہ کی مداخلت جاری رہے گی یہ ملک کہیں نہیں پہنچ سکتا۔ ملک ڈیفالٹ کرنے والا ہے اور اقتصادی حالات ناقابل برداشت ہو چکے ہیں، لہٰذا ان حالات سے نمٹنے کا واحد حل، جمہوری نظام سے صدر کا انتخاب ہے۔
آخر میں، حزب الله لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر کوئی صدر کا انتخاب کرنا چاہتا ہے، جب کہ راہ حل کا آغاز مل بیٹھ کر گفتگو اور افہام و تفہیم سے ہوتا ہے تاکہ ملک کے مفاد میں ایک اچھی خصوصیات کے حامل صدر کو منتخب کرنے کی طرف پیشرفت کی جا سکے۔